<STRONG>پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورۂ آسٹریلیا کے دوران نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر محمد یوسف اور یونس خان پرغیر معینہ مدت جبکہ شعیب ملک اور رانا نوید پر ایک سال کے لیے قومی ٹیم میں شمولیت پر پابندی لگا دی ہے۔ <BR>کرکٹ بورڈ نے بال ٹیمپرنگ اور سنٹرل کانٹریکٹ کی خلاف ورزی کی بنیاد پر شاہد آفریدی اور اکمل برادران پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے ہیں۔<BR><BR>کرکٹ بورڈ نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ بورڈ کی کمیٹی نے محمد یوسف اور یونس خان پر تا حیات پابندی کی سفارش نہیں کی تھی اور نہ ہی کمیٹی کی سفارش میں ان دونوں کھلاڑیوں کے لیے (بطور سزا) کسی خاص مدت کا تعین ہوا تھا۔ جب بھی پاکستان کرکٹ بورڈ مناسب سمجھے گا ان دونوں کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شامل کرنے پر غور کیا جائے گا۔<BR><BR>پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ فیصلہ دورۂ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق کرکٹ بورڈ نے وسیم باری کی سربراہی میں بنائی جانے والی اس تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات کو من وعن تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔<BR><BR>ان سفارشات کے مطابق محمد یوسف اور یونس خان کی باہمی چپقلش کی وجہ سے ٹیم پر برا اثر پڑا اس لیے ان دونوں کو قومی ٹیم میں کسی بھی قسم کی کرکٹ کے لیے شامل نہیں کرنا چاہیے۔<BR><BR>رانا نوید الحسن اور سابق کپتان شعیب ملک پر ایک سال تک کسی بھی قسم کی بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی پابندی کے علاوہ بیس بیس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے تاہم تحقیقاتی رپورٹ میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ انہیں نظم و ضبط کی کس خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے تاہم اخبارات میں کئی روز سے یہ شائع ہو رہا ہے کہ ان دونوں نے ٹیم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔</STRONG>